
!کون کہتا ہے کہ دُنیا میں کسی بیماری ، اُلجھن ، مُصیبت ، بدبختی یا نحوست کا علاج نہیں
سورت رحمن کا پیغام رحمت
قلندر پاکؒ نے اس ویڈیو پیغام میں فرمایا
قرآن حکیم، فرقانِ مجید وہ لا ریب کتاب ہے جو اللہ کا نُور ہے اور یہ دلوں پہ اُترتی ہے ۔ یہ ہر قسم کے علاج کے علاوہ کردار کو بناتی ہے کُفر کو مٹاتی ہے۔ آج بھی دلوں پہ اُترتا ہے قُرآن مجید۔ میرے یہ مُشاہدے میں بات آئی ہے میں نے لاکھوں لوگوں پہ یہ تجربہ کیا ہے کہ یہ سورت رحمٰن قاری عبدالباسط مصری کی آواز میں سُننے سے لاعلاج امراض ہی نہیں صرف بلکہ کردار بھی بن جاتے ہیں ڈپریشن بھی دور ہوتا ہے ہر قسم کی بیماریوں کا علاج بھی ہو جاتا ہے۔ قُرآن مجید وہ کتاب ہے جس کی تلاوت سے آج بھی مُردے زندہ ہو سکتے ہیں۔ ہمیں مُردہ دلوں کا علاج کرنا چاہیے اور بغیر کسی دوا کے علاج ہو سکتا ہے۔
سورۃ الرحمٰن کو سُننے کا طریقہ یہ ہے کہ قاری عبدالباسط کی آواز میں بغیر ترجمے کے سورۃ رحمٰن کو سات دن تک سُنا جائے۔ سُننے کا طریقہ یہ ہے کہ اپنے ذہن کو خالی کریں تصور باندھیں کہ رب العزت کے رُوبرو پیش ہیں رب العزت اس پہ رحمت کی بارش فرمارہے ہیں قُرآن اس کے دل پہ اُتر رہا ہے۔ تنہائی میں سات دن تک یہ تلاوت سُننی چاہیے۔
بعض لوگوں ذیادہ دیر تک برداشت نہیں کر سکتے ہیں جو لوگ ذیادہ دیر تک نہ سُن سکیں ان کے دل پہ ، ہارٹ بیٹ انگ، تیز ہو جائے یا اور ذیادہ پریشر بن جائے تو آنکھیں کھول دیں۔
صبح دوپہر شام آنکھیں بند کر کے یہ تصور باندھیں کہ رب العزت کے سامنے پیش ہیں اور اس کو شفاء ہو رہی ہے اس کی مُصیبتیں ٹل رہی ہیں اس کی بد بختیاں دُور ہو رہی ہیں ۔ تین بار اللہ کہہ کے دل میں صبح دوپہر شام پانی پئیں۔ہر قسم کی نحوست اور بد بختی دور ہو جائے گی۔
یہ قُرآن مجید آج بھی دلوں پہ اُترتا ہے آج بھی اسی طرح انسانیت پوری کے لیے نجات کا موجب ہے ، میرے تجربے میں آیا ہے جب میں امریکا میں اس پر تجربہ کر رہا تھا تو قرآن مجید کے سُننے سے جو کیفیت مسلمانوں پہ طاری ہوتی تھی وہی لادینوں پہ ہوتی تھی۔ اس سے پتہ لگا کہہ قرآن مجید پوری انسانیت کے لیے ہے نا صرف کہ مسلمانوں کے لیے ہے۔
کچھ لوگ یہ اعتراض کرتے ہیں کہ قاری عبد الباسط کی تلاوت کو آپ کیوں ترجیح دیتے ہیں۔ تو قاری عبد الباسط کی آواز میں اتنا درد ہے اتنی لے ہے اتنا سوز ہے کہ اس کی آواز دلوں میں اُتر جاتی ہے۔
اور کچھ لوگ یہ کہتے ہیں کہ صرف سورت الرحمٰن کیوں، باقی سورتوں میں کیوں نہیں اثر ہوتا ہے ؟ پورے قُرآن میں اثر ہے لیکن سورت الرحمٰن میں اتنی لے ہے موسیقی ہے درد ہے اور اس کو معراج تک قاری عبد الباسط نے پہنچایا ہے۔
ہماری ویب سائٹ سے، مست مست ہیلرز یا الرحمن ڈاٹ کام سے ڈاریکٹ آڈیو ڈاون لوڈ کر لیں یا الٹیمیٹ ریمیڈی ایپ انسٹال کر لیں۔
سیّد صفدر حُسین بُخاریؒ کی زندگی
تعارف اور ابتدائی زندگی
سیّد صفدر حُسین بُخاری المعروف کاکیاں والی سرکار رحمدلی، لگن اور استقامت کی منفرد مثال ہیں۔ 6 مئی 1940 کو پیدا ہوئے، انہوں نے اپنی زندگی انسانیت کی خدمت اور مختلف بیماریوں میں مبتلا افراد کو راحت پہنچانے کے لیے وقف کر دی۔
سماجی کام اور روحانی سفر
آپؒ 1960 سے 1980 کے درمیان، آپؒ نے للا ٹاؤن میں سڑکوں کی مرمت، اسکول قائم کرنے اور طبی سامان کا بندوبست کرنے جیسے سماجی کاموں میں مصروف رہے۔ پھر 1990 میں، آپؒ اپنا آبائی گھر اور خاندانی دولت چھوڑ کر لاہور منتقل ہو گئے، جہاں آپؒ نے صُوفیانہ رقص اور موسیقی کے ذریعے افسردہ اور غم زدہ لوگوں کی مدد کی۔
سورت رحمٰن سے علاج کا آغاز
سن 1998 میں، بابا بخاریؒ کی تحقیق کے نتیجے میں “دی الٹیمیٹ ریمیڈی” سے علاج شروع ہوا، ایک بابرکت آڈیو جس کے بارے میں ان کے خیال میں جسمانی، نفسیاتی، رُوحانی اور مافوق الفطرت مسائل کا علاج کیا جا سکتا ہے۔ اس علاج میں مسلسل سات دنوں تک آڈیو سورت الرحمٰن کو دن میں تین بار سننا شامل ہے، اس کے بعد پانی کو ایک مخصوص طریقہ سے پینے کی ہدایت ہے ۔ اس طریقہ کار سے پوری دنیا میں مختلف بیماریوں کا علاج کیا گیا ہے جن میں کورونا وائرس، ایڈز، کینسر، منشیات کی لت، دنیاوی مسائل اور نفسیاتی مسائل بھی شامل ہیں۔
روحانی وراثت اور دنیا سے رخصتی
بابا بخاری کی تحقیق اور غیر مشروط محبت نے انسانیت پر دیرپا اثرات چھوڑے۔ ان کی تعلیم میں مثبت سوچ، ذہنی سکون، صحت، بے خوف زندگی اور محبت و شفقت جیسے حسین جذبات کی مثال کہیں اور نہیں ملتی۔ 8 فروری 2005 کو ان کا انتقال ہو گیا، وہ اپنے پیچھے “دی الٹیمیٹ میڈی” کے ذریعے علاج کی میراث چھوڑ گئے۔ اور انہوں نے اپنا روحانی وارث سّید شاکر عزیر ، سیّد بابا کو بنایا۔
رُوحانی وارث قلندر پاکؒ، سیّد شاکر عزیز
بابا بخاریؒ کے مطابق ان کے رُوحانی جانشین جناب شاکر عُزیر ہیں جنہیں سّید بابا جان کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ بابا بخاریؒ کی روحانی میراث کے منتخب وارث کے طور پر، سیّد بابا جان ان تعلیمات اور طریقوں کو آگے بڑھا رہے ہیں جو نسل در نسل پوری دنیا میں سکون پھیلا رہی ہیں۔